سورة الفلق - آیت 1
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ کہیے کہ : میں صبح کے پروردگار سے [١] پناہ مانگتا [٢] ہوں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- فَلَقٌ کے راجح معنی صبح کے ہیں۔ صبح کی تخصیص اس لئے کی کہ جس طرح اللہ تعالیٰ رات کا اندھیرا ختم کرکے دن کی روشنی لا سکتا ہے، وہ اللہ اسی طرح خوف اور دہشت کو دور کرکے پناہ مانگنے والے کو امن بھی دے سکتا ہے۔ یا انسان جس طرح رات کو اس بات کا منتظر ہوتا ہے کہ صبح روشنی ہوجائے گی، اسی طرح خوف زدہ آدمی پناہ کے ذریعے سے صبح کامیابی کے طلوع کا امیدوار ہوتا ہے۔ ( فتح القدیر )۔