سورة البلد - آیت 11
فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
مگر اس نے دشوار گزار گھاٹی [٩] سے گزرنے کی ہمت نہ کی
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- عَقَبَةٌ گھاٹی کو کہتے ہیں یعنی وہ راستہ جو پہاڑ میں ہو۔ یہ عام طور پر نہایت دشوار گزار ہوتا ہے۔ یہ جملہ یہاں استفہام بمعنی انکار کے مفہوم میں ہے۔ یعنی (أَفَلا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ )کیا وہ گھاٹی میں داخل نہیں ہوا؟ مطلب ہے نہیں ہوا۔ یہ ایک مثال ہے اس محنت ومشقت کی وضاحت کے لئے جو نیکی کے کاموں کے لئے ایک انسان کو شیطان کے وسوسوں اور نفس کے شہوانی تقاضوں کے خلاف کرنی پڑتی ہے، جیسے گھاٹی پر چڑھنے کے لئے سخت جد وجہد کی ضرورت ہوتی ہے۔ (فتح القدیر) ۔