سورة الإنفطار - آیت 9
كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُونَ بِالدِّينِ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
ہرگز نہیں بلکہ تم تو روز جزا [٩] کو جھٹلاتے ہو
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* كَلا، حَقًّا کے معنی میں بھی ہو سکتا ہے۔ اور کافروں کےاس طرز عمل کی نفی بھی جو اللہ کریم کی رافت ورحمت سے دھوکے میں مبتلا ہونے پر مبنی ہے یعنی اس فریب نفس میں مبتلا ہونے کا کوئی جواز نہیں بلکہ اصل بات یہ ہے کہ تمہارے دلوں میں اس بات پر یقین نہیں ہے کہ قیامت ہوگی اور وہاں جزا وسزا ہوگی۔