سورة النازعات - آیت 3
وَالسَّابِحَاتِ سَبْحًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور ان کی جو (کائنات میں) تیزی سے تیرتے [٣] پھرتے ہیں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- سَبْحٌ کے معنی، تیرنا، فرشتے روح نکالنے کے لئے انسان کے بدن میں اس طرح تیرتے پھرتے ہیں جیسے غواص سمندر سےموتی نکالنے کے لئے سمندر کی گہرائیوں میں تیرتا ہے۔ یا مطلب ہے کہ نہایت تیزی سے اللہ کا حکم لے کر آسمان سے اترتے ہیں۔ کیونکہ تیز رو گھوڑے کو بھی سابح کہتے ہیں۔