سورة الإنسان - آیت 17
وَيُسْقَوْنَ فِيهَا كَأْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنجَبِيلًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہاں انہی شراب کے ایسے جام بھی پلائے جائیں گے جن میں سونٹھ کی آمیزش [٢٠] ہوگی
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- زَنْجَبِیْل (سونٹھ، خشک ادرک) کو کہتے ہیں۔ یہ گرم ہوتی ہے اس کی آمیزش سے ایک خوشگوار تلخی پیدا ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں عربوں کی یہ مرغوب چیز ہے۔ چنانچہ ان کے قہوہ میں بھی زنجبیل شامل ہوتی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جنت میں ایک وہ شراب ہوگی جو ٹھنڈی ہوگی جس میں کافور کی آمیزش ہوگی اور دوسری شراب گرم، جس میں زنجبیل کی ملاوٹ ہوگی۔