سورة القلم - آیت 1
ن ۚ وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ن [١]۔ قسم ہے قلم کی اور اس کی جو [٢] (کاتبان وحی) لکھتے ہیں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- ن اسی طرح حروف مقطعات میں سے ہے ،جیسے اس سے قبل ص،ق اور دیگر فواتح سور گزر چکے ہیں، 2- قلم کی قسم کھائی، جس کی اس لحاظ سے ایک اہمیت ہے کہ اس کے ذریعے سے کھول کر بیان لکھا جاتا ہے بعض کہتے ہیں کہ اس سے مراد وہ خاص قلم ہے جسے اللہ نے سب سے پہلے پیدا فرمایا اور اسکو تقدیر لکھنے کا حکم دیا۔ چنانچہ اس نے ابد تک ہونے والی ساری چیزیں لکھ دیں (سنن ترمذی) 3- يَسْطُرُونَ کا مرجع اصحاب قلم ہیں جس پر قلم کا لفظ دلالت کرتا ہے اس لئے کہ آلہ کتاب کا ذکر کاتب کے وجود کو مستلزم ہے مطلب ہے کہ اس کی بھی قسم جو لکھنے والے لکھتے ہیں، یا پھر مرجع فرشتے ہیں جیسے ترجمہ سے واضح ہے۔’’