سورة الملك - آیت 26
قُلْ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّهِ وَإِنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُّبِينٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ ان سے کہیے کہ اس بات کا علم تو اللہ ہی کے پاس ہے [٢٩] اور میں تو بس ایک صریح ڈرانے والا ہوں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس کے سوا کوئی نہیں جانتا ،دوسرے مقام پر فرمایا۔ ﴿قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي﴾ (الأعراف: 187) 2- یعنی میرا کام تو صرف انجام سے ڈرانا ہے جو میری تکذیب کی وجہ تمہارا ہوگا، دوسرے لفظوں میرا کام انذار ہے، غیب کی خبریں بتانا نہیں۔ الا یہ کہ جس کی بابت خود اللہ مجھے بتلا دے۔