سورة الواقعة - آیت 87
تَرْجِعُونَهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور اگر تم (اپنی بات میں) سچے ہو [٤١] تو اس جان کو لوٹا کیوں نہیں لیتے؟
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* دَانَ يَدِينُ کے معنی ہیں، ماتحت ہونا، دوسرے معنی ہیں بدلہ دینا۔ یعنی اگر تم اس بات میں سچے ہو کہ کوئی تمہارا آقا اور مالک نہیں جس کے تم زیرفرمان اور ماتحت ہو یا کوئی جزا سزا کا دن نہیں آئے گا، تو اس قبض کی ہوئی روح کو اپنی جگہ پر واپس لوٹا کر دکھاو اور اگرتم ایسا نہیں کر سکتے تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ تمہارا گمان باطل ہے۔ یقیناً تمہارا ایک آقا ہے اور یقیناً ایک دن آئے گا جس میں وہ آقا ہر ایک کو اس کے عمل کی جزادے گا۔