سورة الرحمن - آیت 76
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جنتی لوگ سبز اور نفیس و نادر [٤٦] قالینوں پر تکیہ لگائے ہوں گے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- رفرف مسند، غالیچہ یا اس قسم کاعمدہ فرش عَبْقَرِيٍّ ، ہر نفیس اور اعلیٰ چیز کو کہا جاتا ہے۔ نبی (ﷺ) نے حضرت عمر (رضی الله عنہ) کے لیے یہ لفظ استعمال فرمایا [ فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا يَفْرِي فِرْيَة ] (البخاری ، كتاب المناقب، باب فضل عمر- وصحيح مسلم ، فضائل الصحابة ، باب من فضائل عمررضی الله عنہ) ”میں نے کوئی عبقری ایسا نہیں دیکھا جو عمر کی طرح کام کرتا ہو“۔ مطلب یہ ہے کہ جنتی ایسے تختوں پر فروکش ہوں گے جس پر سبز رنگ کی مسندیں، غالیچے اور اعلیٰ قسم کے خوبصورت منقش فرش بچھے ہوں گے۔