سورة الرحمن - آیت 35
يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تم پر آگ کے شعلے اور سخت گرم دھواں [٢٤] چھوڑ دیا جائے گا، پھر تم اپنا بچاؤ نہ کرسکو گے [٢٥]
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- مطلب یہ ہے کہ اگر تم قیامت والے دن کہیں بھاگ کر گئے بھی، تو فرشتے آگ کے شعلے اور دھواں تم پر چھوڑ کر یا پگھلا ہوا تانبہ تمہارے سروں پر ڈال کر تمہیں واپس لے آئیں گے۔ نُحَاسٌ کے دوسرے معنی پگھلے ہوئے تانبے کے کیے گئے ہیں۔ 2- یعنی اللہ کے عذاب کو ٹالنے کی تم قدرت نہیں رکھو گے۔