سورة الرحمن - آیت 31
سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ الثَّقَلَانِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اے دونوں جماعتو![٢٠] ہم عنقریب تمہارے لئے [٢١] فارغ ہوں گے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اللہ کو فراغت نہیں ہے بلکہ یہ محاورۃً بولا گیا ہے۔ جس کا مقصد وعید وتہدید ہے۔ ثَقَلانِ (جن وانس کو) اس لیے کہا گیا ہے کہ ان کو تکالیف شرعیہ کا پابند کیا گیا ہے، اس پابندی یا بوجھ سے دوسری مخلوق مستثنیٰ ہے۔