سورة الرحمن - آیت 4
عَلَّمَهُ الْبَيَانَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
(پھر) اسے اظہار مطلب [٣] سکھایا
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* اس بیان سے مراد ہر شخص کی اپنی مادری بولی ہے جو بغیرسیکھے ازخود ہر شخص بول لیتا اور اس میں اپنے مافی الضمیر کا اظہار کر لیتاہے، حتیٰ کہ وہ چھوٹا بچہ بھی بولتا ہے، جس کو کسی بات کا علم اور شعور نہیں ہوتا۔ یہ اس تعلیم الٰہی کا نتیجہ ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے۔