سورة القمر - آیت 31
إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَكَانُوا كَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہم نے ان پر ایک ہی گرج دار آواز بھیجی تو وہ یوں ہوگئے جیسے کسی باڑ لگانے والے کی سوکھی [٢٤] اور ٹوٹی ہوئی باڑ ہو
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- حَظِيرَةٌ، مَحْظُورَةٌ بمعنی محظورۃ، باڑ جو خشک جھاڑیوں اور لکڑیوں سے جانوروں کی حفاظت کے لیے بنائی جاتی ہے۔ مُحْتَظِرٌ ، اسم فاعل ہے صَاحِبُ الحْظَيرَةِ هَشِيمٌ خشک گھاس یا کٹی ہوئی خشک کھیتی یعنی جس طرح ایک باڑ بنانے والی کی خشک لکڑیاں اور جھاڑیاں مسلسل روندے جانے کی وجہ سے چورا چورا ہو جاتی ہیں وہ بھی اس باڑ کی مانند ہمارے عذاب سے چورا ہو گئے۔