سورة الطور - آیت 9
يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْرًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جس دن آسمان تیزی سے لرزنے [٧] لگے گا
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- مور کے معنی ہیں حرکت واضطراب۔ قیامت والے دن آسمان کے نظم میں جو اختلال اور کواکب وسیارگان کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے جو اضطراب واقع ہو گا، اس کو ان الفاظ سے تعبیر کیا گیا ہے، اور یہ مذکورہ عذاب کےلیے ظرف ہے۔ یعنی یہ عذاب اس روز واقع ہوگا جب آسمان تھرتھرائے گا اور پہاڑ اپنی جگہ چھوڑ کر روئی کے گالوں اور ریت کے ذروں کی طرح اڑ جائیں گے۔