سورة الذاريات - آیت 43
وَفِي ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا حَتَّىٰ حِينٍ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور ثمود میں (بھی ایک نشانی چھوڑی ہے) جب ان سے کہا گیا کہ ایک خاص وقت [٣٧] تک مزے اڑا لو
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی جب انہوں نے اپنے ہی طلب کردہ معجزے اوٹنی کو قتل کر دیا، تو ان کو کہہ دیا گیا کہ اب تین دن اور تم دنیا کے مزے لوٹ لو، تین دن کے بعد تم ہلاک کر دیے جاؤ گے یہ اسی طرف اشارہ ہے۔ بعض نے اسےحضرت صالح (عليہ السلام) کی ابتدائے نبوت کا قول قرار دیا ہے۔ الفاظ اس مفہوم کے بھی متحمل ہیں بلکہ سیاق سے یہی معنی زیادہ قریب ہیں۔