سورة ق - آیت 19

وَجَاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ۖ ذَٰلِكَ مَا كُنتَ مِنْهُ تَحِيدُ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور یہ حقیقت کھولنے کے لئے موت کی بے ہوشی [٢٢] آپہنچی، یہی وہ بات ہے جس سے تو (اے انسان [٢٣]) گریز کرتا رہا

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* دوسرے معنی اس کے ہیں، موت کی سختی حق کےساتھ آئے گی، یعنی موت کے وقت، حق واضح اور ان وعدوں کی صداقت ظاہر ہو جاتی ہے جو قیامت اور جنت کے بارے میں انبیا علیہم السلام کرتے رہے ہیں۔ ** تَحِيدُ، تَمِيلُ عَنْهُ وَتَفِرُّ، تو اس موت سے بدکتا اور بھاگتا تھا۔