سورة محمد - آیت 14

أَفَمَن كَانَ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّهِ كَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُم

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

بھلا جو شخص اپنے پروردگار کی طرف سے ایک واضح دلیل [١٥] پر ہو اس شخص جیسا ہوسکتا ہے جس کے برے عمل اسے خوشنما بنا کر دکھائے جارہے ہوں اور وہ اپنی خواہشات کی پیروی کر رہے ہوں

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* برے کام سے مراد، شرک ومعصیت ہیں، مطلب وہی ہےجو پہلے بھی متعدد جگہ گزر چکا ہے کہ مومن وکافر، مشرک وموحد اور نیکو کار وبدکار برابر نہیں ہو سکتے۔ ایک کے لئے اللہ کےہاں اجر وثواب اور جنت کی نعمتیں ہیں، جب کہ دوسرے کے لئے جہنم کا ہولناک عذاب۔ اگلی آیت میں دونوں کا انجام بیان کیا جا رہا ہے۔ پہلے اس جنت کی خوبیاں اور محاسن، جن کا وعدہ متقین سے ہے۔