سورة الشورى - آیت 37
وَالَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَائِرَ الْإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَإِذَا مَا غَضِبُوا هُمْ يَغْفِرُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
اور جو بڑے بڑے گناہوں [٥٣] اور بے حیائی [٥٤] کے کاموں سے بچتے ہیں اور جب انہیں غصہ آئے تو معاف کردیتے [٥٥] ہیں
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی لوگوں سے عفو ودرگزر کرنا ان کے مزاج وطبیعت کا حصہ ہے نہ کہ انتقام اور بدلہ لینا۔ جس طرح نبی (ﷺ) کے بارے میں آتا ہے۔ [ مَا انْتَقَمَ لِنَفْسِهِ قَطُّ إِلا أَنْ تُنْتَهَكَ حُرُمَات اللهِ ] (البخاری ، كتاب الأدب ، باب يسروا ولا تعسروا - مسلم كتاب الفضائل، باب مباعدته ﷺ للآثام) نبی (ﷺ) نے اپنی ذات کے لیے کبھی بدلہ نہیں لیا، ہاں اللہ تعالیٰ کی حرمتوں کا توڑا جانا آپ کے لیے ناقابل برداشت تھا۔