سورة فصلت - آیت 6

قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ : میں تو تمہارے ہی جیسا ایک انسان [٥] ہوں۔ میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا الٰہ بس ایک ہی الٰہ ہے۔ لہٰذا سیدھے اسی کی طرف متوجہ رہو اور اسی سے معافی مانگو اور ان مشرکوں کے لئے ہلاکت ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی میرے اور تمہارے درمیان کوئی امتیاز نہیں ہے۔ بجز وحی الٰہی کے پھر یہ بعد وحجاب کیوں؟ علاوہ ازیں میں جو دعوت توحید پیش کر رہاہوں، وہ بھی ایسی نہیں کہ عقل وفہم میں نہ آ سکے، پھر اس سے اعراض کیوں؟