سورة غافر - آیت 55
فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِبْكَارِ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
پس آپ صبر کیجئے۔ بلاشبہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور اپنے گناہ کی معافی مانگئے [٧١] اور صبح و شام اپنے پروردگار کی حمد [٧٢] کے ساتھ اس کی تسبیح کیجئے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* گناہ سے مراد وہ چھوٹی چھوٹی لغزشیں ہیں، جو بہ تقاضائے بشریت سرزد ہوجاتی ہیں۔ جن کی اصلاح بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے کر دی جاتی ہے۔ یا استغفار بھی ایک عبادت ہی ہے۔ اجر وثواب کی زیادتی کے لیے استغفار کا حکم دیا گیا ہے، یا مقصد امت کی رہنمائی ہے کہ وہ استغفار سے بےنیاز نہ ہوں۔ ** عَشِيٌّ سے، دن کا آخری اور رات کا ابتدائی حصہ اور أَبْكَارٌ سے رات کا آخری اور دن کا ابتدائی حصہ مراد ہے۔