سورة غافر - آیت 42

تَدْعُونَنِي لِأَكْفُرَ بِاللَّهِ وَأُشْرِكَ بِهِ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَأَنَا أَدْعُوكُمْ إِلَى الْعَزِيزِ الْغَفَّارِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

تم مجھے یہ دعوت دیتے ہو کہ میں اللہ سے کفر کروں اور ایسی چیزوں کو اس کا شریک بناؤں جن کے متعلق مجھے کچھ علم [٥٥ ] نہیں حالانکہ میں تمہیں اس کی طرف بلاتا ہوں جو سب پر غالب ہے اور بخشنے والا ہے۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- عَزِيزٌ (غالب) جوکافروں سے انتقام لینے اور ان کو عذاب دینے پر قادر ہے۔ غَفَّارٌ اپنے ماننے والوں کی غلطیوں، کوتاہیوں کو معاف کر دینے والا اور ان کی پردہ پوشی کرنے والا۔ جب کہ تم جن کی عبادت کرنے کی طرف مجھے بلا رہے ہو، وہ بالکل حقیر اور کم تر چیزیں ہیں، نہ وہ سن سکتی ہیں نہ جواب دے سکتی ہیں، کسی کو نفع پہنچانے پرقادر ہیں نہ نقصان پہنچانے پر۔