سورة غافر - آیت 5

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَالْأَحْزَابُ مِن بَعْدِهِمْ ۖ وَهَمَّتْ كُلُّ أُمَّةٍ بِرَسُولِهِمْ لِيَأْخُذُوهُ ۖ وَجَادَلُوا بِالْبَاطِلِ لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ فَأَخَذْتُهُمْ ۖ فَكَيْفَ كَانَ عِقَابِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ان سے پہلے قوم نوح اور (رسولوں کے مخالف) کئی جتھوں [٣] نے انہیں [٤] جھٹلایا اور ہر قوم نے اپنے رسول کو گرفتار کرنے کا ارادہ کیا اور باطل کے ساتھ جھگڑا کیا تاکہ باطل سے حق کو شکست دے سکیں، پھر میں نے انہیں پکڑ لیا تو دیکھ لو میری سزا کیسی تھی۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- تاکہ اسے قید یا قتل کردیں یا سزا دیں۔ 2- یعنی اپنے رسولوں سے انہوں نے جھگڑاکیا، جس سے مقصود حق بات میں کیڑے نکالنا اور اسے کمزور کرنا تھا۔ 3- چنانچہ میں نے ان حامیان باطل کو اپنے عذاب کی گرفت میں لے لیا،پس تم دیکھ لو ان کےحق میں میرا عذاب کس طرح آیا اور کیسے انہیں حرف غلط کی طرح مٹا دیا گیا یا انہیں نشان عبرت بنا دیا گیا۔