سورة ص - آیت 6

وَانطَلَقَ الْمَلَأُ مِنْهُمْ أَنِ امْشُوا وَاصْبِرُوا عَلَىٰ آلِهَتِكُمْ ۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَيْءٌ يُرَادُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ان کے سردار چل کھڑے ہوئے (اور کہنے لگے کہ) ’’چلو اور اپنے خداؤں کی عبادت [٥] پر ڈٹے رہو۔ یہ بات تو کسی اور ہی ارادہ [٦] سے کہی جارہی ہے‘‘

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی اپنے دین پر جمے رہو اور بتوں کی عبادت کرتے رہو، محمد (ﷺ) کی بات پر کان مت دھرو ! 2- یعنی یہ ہمیں ہمارے معبودوں سے چھڑا کر دراصل ہمیں اپنے پیچھے لگانا اور اپنی قیادت وسیادت منوانا چاہتا ہے۔