سورة الصافات - آیت 105
قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا ۚ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تم نے خواب کو سچ [٦١] کر دکھایا' ہم یقیناً نیکی کرنے والوں کو ایسے ہی [٦٢] صلہ دیا کرتے ہیں‘‘
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی دل کے پورے ارادے سے بچے کو ذبح کرنے کے لئے زمین پر لٹا دینے سے ہی تو نے اپنا خواب سچا کر دکھایا ہے، کیونکہ اس سے واضح ہو گیا کہ اللہ کے حکم کے مقابلے میں تجھے کوئی چیز بھی عزیز تر نہیں ہے، حتیٰ کہ اکلوتا بیٹا بھی۔