سورة الروم - آیت 56

وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَىٰ يَوْمِ الْبَعْثِ ۖ فَهَٰذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَٰكِنَّكُمْ كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جنہیں علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے : تم تو اللہ کے نوشتہ کے مطابق روز حشر [٦٢] تک پڑے رہے۔ سو یہی ہے حشرکا دن لیکن تم تو اسے (حق) نہ جانتے تھے۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جس طرح یہ علما دنیا میں بھی سمجھاتے رہے تھے۔ 2- كِتَابِ اللهِ سے مراد اللہ کا علم اور اس کا فیصلہ ہے یعنی لوح محفوظ۔ 3- یعنی پیدائش کے دن سے قیامت کے دن تک۔ 4- کہ وہ آئے گی بلکہ استہزا اور تکذیب کےطور پر اس کا تم مطالبہ کرتے تھے۔