سورة النمل - آیت 27

قَالَ سَنَنظُرُ أَصَدَقْتَ أَمْ كُنتَ مِنَ الْكَاذِبِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

سلیمان نے کہا : ’’ہم ابھی دیکھ لیتے ہیں کہ تو سچ کہہ رہا ہے یا جھوٹا ہے۔‘‘

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مالک تو اللہ تعالیٰ کائنات کی ہر چیز کا ہے لیکن یہاں صرف عرش عظیم کا ذکر کیا، ایک تو اس لیے کہ عرش الٰہی کائنات کی سب سے بڑی چیز اور سب سے برتر ہے۔ دوسرے، یہ واضح کرنے کے لیے کہ ملکہ سبا کا تخت شاہی بھی، گو بہت بڑا ہے لیکن اسے اس عرش عظیم سے کوئی نسبت ہی نہیں ہے۔ جس پر اللہ تعالیٰ اپنی شان کے مطابق مستوی ہے۔ ہدہد نے چونکہ توحیدکا وعظ اور شرک کا رد کیا ہے اور اللہ کی عظمت وشان کو بیان کیا ہے، اس لیے حدیث میں آتا ہے ”چار جانوروں کو قتل مت کرو۔ چیونٹی، شہد کی مکھی، ہدہد اور صرد یعنی لٹورا“ (مسند أحمد / 332۔ أبو داود، كتاب الأدب، باب في قتل الذر، وابن ماجہ كتاب الصيد، باب ما ينهى عن قتله) صرد (لٹورا) اس کا سر بڑا، پیٹ سفید اور پیٹھ سبز ہوتی ہے، یہ چھوٹے چھوٹے پرندوں کا شکار کرتا ہے۔ (حاشیہ ابن کثیر)۔