سورة الشعراء - آیت 196

وَإِنَّهُ لَفِي زُبُرِ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور یقینا اس کا ذکر پہلے صحیفوں میں موجود [١١٥] ہے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی جس طرح پیغمبرآخرالزماں (ﷺ) کے ظہور وبعثت کا اور آپ (ﷺ) کی صفات جمیلہ کا تذکرہ پچھلی کتابوں میں ہے، اسی طرح اس قرآن کے نزول کی خوشخبری بھی صحف سابقہ میں دی گئی تھی۔ ایک دوسرے معنی یہ کیے گئے ہیں کہ یہ قرآن مجید، بہ اعتبار ان احکام کے، جن پر تمام شریعتوں کا اتفاق رہا ہے، پچھلی کتابوں میں بھی موجود رہا ہے۔