سورة الشعراء - آیت 17
أَنْ أَرْسِلْ مَعَنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اور اس لئے آئے ہیں کہ) تو بنی اسرائیل کو (آزاد کرکے) ہمارے ساتھ روانہ [١٢] کردے‘‘
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی ایک بات یہ کہو کہ ہم تیرے پاس اپنی مرضی سے نہیں آئے بلکہ رب العالمین کے نمائندے اور اس کے رسول کی حیثیت سے آئے ہیں اور دوسری بات یہ کہ تو نے (چار سو سال سے) بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے، ان کو آزاد کردے تاکہ میں انہیں شام کی سر زمین پر لے جاؤں، جس کا اللہ نے ان سے وعدہ کیا ہوا ہے۔