وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا
اور اللہ کے ساتھ کسی اور الٰہ کو نہیں پکارتے نہ ہی اللہ کی حرام کی ہوئی کسی جان کو ناحق قتل کرتے ہیں اور نہ زنا کرتے ہیں [٨٥] اور جو شخص ایسے کام کرے گا ان کی سزا پاکے رہے گا۔
1- اور حق کے ساتھ قتل کرنے کی تین صورتیں ہیں، اسلام کے بعد کوئی دوبارہ کفر اختیار کرے، جسے ارتداد کہتے ہیں، یا شادی شدہ ہو کر بدکاری کا ارتکاب کرے یا کسی کو قتل کردے۔ ان صورتوں میں قتل کیا جائے گا۔ 2- حدیث میں ہے رسول اللہ (ﷺ) سے سوال کیا گیا ، کون سا گناہ سب سےبڑا ہے؟ آپ (ﷺ) نے فرمایا، یہ کہ تو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراے دراں حالیکہ اس نے تجھے پیدا کیا۔ اس نے کہا، اس کےبعد کون سا گناہ بڑا ہے؟ فرمایا، اپنی اولاد کو اس خوف سے قتل کرنا کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی، اس نے پوچھا، پھر کون سا؟ آپ (ﷺ) نے فرمایا، یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے۔ پھر آپ (ﷺ) نے فرمایا کہ ان باتوں کی تصدیق اس آیت سے ہوتی ہے پھر آپ نے یہی آیت تلاوت فرمائی۔ (البخاری، تفسير سورة البقرة ، مسلم ، كتاب الإيمان ، باب كون الشرك أقبح الذنوب)۔