سورة الفرقان - آیت 60

وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اسْجُدُوا لِلرَّحْمَٰنِ قَالُوا وَمَا الرَّحْمَٰنُ أَنَسْجُدُ لِمَا تَأْمُرُنَا وَزَادَهُمْ نُفُورًا ۩

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جب انھیں کہا جاتا ہے کہ رحمن کو سجدہ کرو تو کہتے ہیں کہ ''رحمن'' کیا ہوتا ہے؟[٧٥] کیا ہم اس کو سجدہ کریں جس کا تو ہمیں حکم دیتا ہے؟'' اور (یہ دعوت) ان کی نفرت میں مزید اضافہ [٧٦] کردیتی ہے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* رَحْمَن، رَحِيمٌ اللہ کی صفات اور اسمائے حسنٰی میں سے ہیں لیکن اہل جاہلت، اللہ کو ان ناموں سے نہیں پہچانتے تھے۔ جیسا کہ صلح حدیبیہ کے موقعے پر جب نبی (ﷺ) نےمعاہدے کے آغاز پر بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ لکھوایا، تو مشرکین مکہ نے کہا، ہم رحمٰن ورحیم کو نہیں جانتے۔ بِاسْمكَ اللَّهُمَّ! لکھو۔ (سیرت ابن ہشام: 2 / 317) مزید دیکھیے سورۂ بنی اسرائیل:110۔ الرعد:30۔ یہاں بھی ان کا رحمٰن کے نام سے بدکنے اور سجدہ کرنے سے گریز کرنے کا ذکر ہے۔