سورة الفرقان - آیت 2

الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُن لَّهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيرًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہی ذات جو آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کا مالک [٥] ہے جس نے نہ کسی کو بیٹا بنایا اور نہ ہی اس کی حکومت میں کوئی شریک ہے۔ اس نے ہر چیز کو پیدا کیا تو اس کا ٹھیک ٹھیک اندازہ [٦] کیا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ پہلی صفت ہے یعنی کائنات میں متصرف صرف وہی ہے، کوئی اور نہیں۔ 2- اس میں نصاریٰ، یہود اور بعض ان عرب قبائل کا رد ہے جو فرشتوں کو اللہ کی بیٹیاں قرار دیتے تھے۔ 3- اس میں صنم پرست مشرکین اور ثنویت (دو خداؤں شر اور خیر، ظلمت اور نور کے خالق) کے قائلین کا رد ہے۔ 4- ہر چیز کا خالق صرف وہی ہے اور اپنی حکمت ومشیت کے مطابق اس نے اپنی مخلوقات کو ہر وہ چیز بھی مہیا کی ہے جواس کے مناسب حال ہے یا ہر چیز کی موت اور روزی اس نے پہلے سے ہی مقرر کردی ہے۔