سورة المؤمنون - آیت 104
تَلْفَحُ وُجُوهَهُمُ النَّارُ وَهُمْ فِيهَا كَالِحُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
جہنم کی آگ ان کے چہروں کو جھلس دے گی۔ اور ان کے جبڑے باہر [١٠٠] نکلے ہوں گے
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* چہرے کا ذکر اس لئے کیا ہے کہ یہ انسانی وجود کا سب سے اہم اور اشرف حصہ ہے، ورنہ جہنم تو پورے جسم کو ہی محیط ہوگی۔ ** کَلَح کے معنی ہوتے ہیں ہونٹ سکڑ کر دانت ظاہر ہو جائیں۔ ہونٹ گویا دانتوں کا لباس ہیں، جب یہ جہنم کی آگ سے سمٹ اور سکڑ جائیں گے تو دانت ظاہر ہو جائیں گے، جس سے انسان کی صورت بدشکل اور ڈراؤنی ہو جائے گی۔