سورة الأنبياء - آیت 109

فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنتُكُمْ عَلَىٰ سَوَاءٍ ۖ وَإِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ أَم بَعِيدٌ مَّا تُوعَدُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

پھر اگر وہ منہ موڑ لیں تو ان سے کہئے کہ'': میں نے تم سب کو علی الاعلان [٩٧] خبردار کردیا ہے۔ اور میں نہیں جانتا کہ جو وعدہ تم سے کیا جاتا ہے وہ نزدیک ہے یا دور۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی جس طرح میں جانتا ہوں کہ تم میری دعوت توحید واسلام سے منہ موڑ کر میرے دشمن ہو، اسی طرح تمہیں بھی معلوم ہونا چاہیے کہ میں بھی تمہارا دشمن ہوں اور ہماری تمہاری آپس میں کھلی جنگ ہے۔ ** اس وعدے سے مراد قیامت ہے یا غلبہ اسلام ومسلمین کا وعدہ یا وہ وعدہ جب اللہ کی طرف سے تمہارے خلاف جنگ کرنے کی مجھے اجازت دی جائے گی۔