سورة الأنبياء - آیت 57

وَتَاللَّهِ لَأَكِيدَنَّ أَصْنَامَكُم بَعْدَ أَن تُوَلُّوا مُدْبِرِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اللہ کی قسم! میں تمہارے چلے جانے کے بعد تمہارے بتوں سے ضرور دو دو ہاتھ [٥١] کروں گا۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یہ حضرت ابراہیم (عليہ السلام) نے اپنے دل میں عزم کیا، بعض کہتے ہیں کہ آہستہ سے کہا جس سے مقصود بعض لوگوں کو سنانا تھا۔ مراد یہی وہ عملی کوشش ہے جو وہ زبانی وعظ کے بعد عملی اہتمام کی شکل میں کرنا چاہتے تھے۔ یعنی بتوں کی توڑ پھوڑ۔