سورة الأنبياء - آیت 24

أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً ۖ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ ۖ هَٰذَا ذِكْرُ مَن مَّعِيَ وَذِكْرُ مَن قَبْلِي ۗ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ الْحَقَّ ۖ فَهُم مُّعْرِضُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

کیا انہوں نے اللہ کے علاوہ دوسرے الٰہ بنا رکھے ہیں؟ آپ ان سے کہئے : ''اس پر اپنی کوئی دلیل [٢٠] تو لاؤ'' یہ ذکر (قرآن) ان لوگوں کے لئے نصیحت ہے جو میرے ساتھ ہیں اور یہ ذکر (تورات و انجیل وغیرہ) ان لوگوں کے لئے بھی جو مجھ سے پہلے تھے۔ مگر ان میں سے اکثر حق بات کو جانتے نہیں لہٰذا ا اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* ﴿ذِكْرُ مَنْ مَّعِيَ﴾ سے قرآن اور دوسرے ذکر سے سابقہ کتب آسمانی مراد ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ قرآن میں اور اس سے قبل کی دیگر کتابوں میں، سب میں صرف ایک ہی معبود کی الوہیت و ربوبیت کا ذکر ملتا ہے۔ لیکن یہ مشرکین اس حق کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔ اور بدستور اس توحید سے منہ موڑے ہوئے ہیں۔