سورة طه - آیت 108

يَوْمَئِذٍ يَتَّبِعُونَ الدَّاعِيَ لَا عِوَجَ لَهُ ۖ وَخَشَعَتِ الْأَصْوَاتُ لِلرَّحْمَٰنِ فَلَا تَسْمَعُ إِلَّا هَمْسًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اس دن لوگ پکارنے والے [٧٦] کے پیچھے بولیں گے۔ کوئی اس سے انحراف نہ کرسکے گا۔ اور رحمٰن کے آگے سب آوازیں دب جائیں گی اور ہلکی سی [٧٧] آواز کے سوا تو کچھ نہ سن سکے گا۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی جس دن اونچے نیچے پہاڑ، وادیاں، فلک بوس عمارتیں، سب صاف ہو جائیں گی، سمندر اور دریا خشک ہو جائیں گے، اور ساری زمین صاف چٹیل میدان ہو جائے گی۔ پھر ایک آواز آئیگی، جس کے پیچھے سارے لوگ لگ جائیں گے یعنی جس طرف وہ داعی بلائے گا، جائیں گے۔ ** یعنی اس داعی سے ادھر ادھر نہیں ہو نگے۔ *** یعنی مکمل سناٹا ہوگا سوائے قدموں کی آہٹ اور کھسر پھسر کے کچھ سنائی نہیں دے گا۔