سورة مريم - آیت 66

وَيَقُولُ الْإِنسَانُ أَإِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ أُخْرَجُ حَيًّا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

انسان یہ کہتا ہے کہ جب میں مرجاؤں گا تو کیا پھر سے زندہ کرکے (قبر سے) نکال لایاجاؤں [٦٣] گا ؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- انسان سے مراد یہاں کافر باحیثیت جنس کے ہے، جو قیامت کے وقوع اور بعث بعد الموت کے قائل نہیں۔ 2- استفہام، انکار کے لئے ہے۔ یعنی جب میں بوسیدہ اور مٹی میں رل مل جاؤں گا، تو مجھے دوبارہ کس طرح نیا وجود عطا کر دیا جائے گا؟ یعنی ایسا ممکن نہیں۔