سورة الإسراء - آیت 81

وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور کہئے کہ : حق آگیا [١٠٣] اور باطل بھاگ کھڑا ہوا اور باطل تو ہے ہی بھاگ نکلنے والا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- حدیث میں آتا ہے کہ فتح مکہ کے بعد جب نبی (ﷺ) خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تو وہاں تین سو ساٹھ بت تھے، آپ کے ہاتھ میں چھڑی تھی، آپ چھڑی کی نوک سے ان بتوں کو مارتے جاتے اور ﴿جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ﴾ (الاسراء:81)۔ اور ﴿جَاءَ الْحَقُّ وَمَا يُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيدُ﴾ پڑھتے جاتے۔ (صحيح بخاری، تفسير بنی إسرائيل وكتاب المظالم، باب هل تكسر الدنان التي فيها الخمر ومسلم- الجهاد، باب إزالة الأصنام من حول الكعبة )