سورة الإسراء - آیت 3
ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَبْدًا شَكُورًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
یہ بنی اسرائیل ان لوگوں کی اولاد تھے جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ کشتی [٥] میں سوار کیا تھا۔ بلاشبہ نوح ایک شکرگزار بندے تھے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- طوفان نوح (عليہ السلام) کے بعد نسل انسانی نوح (عليہ السلام) کے ان بیٹوں کی نسل سے ہے جو کشتی نوح (عليہ السلام) میں سوار ہوئے تھے اور طوفان سے بچ گئے تھے۔ اس لئے بنو اسرائیل کو خطاب کر کے کہا گیا کہ تمہارا باپ، نوح علیہ السلام، اللہ کا بہت شکر گزار بندہ تھا۔ تم بھی اپنے باپ کی طرح شکر گزاری کا راستہ اختیار کرو اور ہم نے جو محمد (ﷺ) کو رسول بنا کر بھیجا ہے، ان کا انکار کر کے کفران نعمت مت کرو۔