سورة الحجر - آیت 87
وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
نیز ہم نے آپ کو سات ایسی آیات [٤٧] دی ہیں جو بار بار دھرائی جاتی ہیں اور قرآن عظیم بھی دیا ہے
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* سَبْعُ مَثَانِي سے مراد کیا ہے اس میں مفسرین کا اختلاف ہے صحیح بات یہ ہے کہ اس سے مراد سورۃ فاتحہ ہے۔ یہ سات آیتیں ہیں اور جو ہر نماز میں بار بار پڑھی جاتی ہیں (مثانی کے معنی بار بار دہرانے کے کیئے گئے ہیں) حدیث میں بھی اس کی تائید ہوتی ہے۔ چنانچہ ایک حدیث میں رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا: ﴿الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ یہ سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے جو میں دیا گیا ہوں (صحیح بخاری، تفسیر سورۃ الحجر) ایک اور حدیث میں فرمایا [ أُمُّ الْقُرْآنِ هِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ ] سورہ فاتحہ قرآن کا ایک جزء ہے اس لیے قرآن عظیم کا ذکر بھی ساتھ ہی کیا گیا ہے۔