سورة الرعد - آیت 34

لَّهُمْ عَذَابٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَقُّ ۖ وَمَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِن وَاقٍ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ان کے لئے دنیا کی زندگی میں بھی سزا ہے اور آخرت کا عذاب تو اس سے سخت تر ہوگا اور اللہ سے انھیں کوئی بچانے والا بھی نہ ہوگا

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* اس سے مراد قتل اور اسیری ہے جو مسلمانوں کے ساتھ جنگ میں ان کافروں کے حصے آتی ہے۔ ** جس طرح نبی (ﷺ) نے بھی لعنت ملامت کرنے والے جوڑے سے فرمایا تھا [ إِنَّ عَذَابَ الدُّنْيَا أَهْوَنُ مِنْ عَذَابِ الآخِرَةِ ]۔ (صحيح مسلم كتاب اللعان) دنیا کا عذاب، آخرت سے بہت ہلکا ہے ۔ علاوہ ازیں دنیا کا عذاب (جیسا کچھ اور جتنا کچھ بھی ہو) عارضی اور فانی ہے اور آخرت کا عذاب دائمی ہے، اسے زوال و فنا نہیں، مزید برآں جہنم کی آگ، دنیا کی آگ کی نسبت 69 گنا تیز ہے، اور اس طرح دوسری چیزیں ہیں۔ اس لئے عذاب کے سخت ہونے میں کیا شبہ ہو سکتا ہے۔