سورة یوسف - آیت 39

يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اے میرے قید کے ساتھیو! (ذرا سوچا) کیا متفرق [٣٨] رب بہتر ہیں یا ایک ہی اللہ جو سب پر غالب ہے؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- قید خانے کے ساتھی۔ اسلئے قرار دیا کہ یہ سب ایک عرصے سے جیل میں محبوس چلے آ رہے تھے۔ 2- تفریق ذوات، صفات اور عدد کے لحاظ سے ہے۔ یعنی وہ رب، جو ذات کے لحاظ سے ایک دوسرے سے متفرق، صفات میں ایک دوسرے سے مختلف اور تعداد میں باہم متنافی ہیں، وہ بہتر ہیں یا اللہ، جو اپنی ذات وصفات میں متفرد ہے، جس کا کوئی شریک نہیں ہے اور وہ سب پر غالب اور حکمران ہے؟۔