سورة البقرة - آیت 132

وَوَصَّىٰ بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَىٰ لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ابراہیم نے بھی اپنے بیٹوں کو اسی بات کی وصیت کی تھی اور یعقوب [١٦٤] نے بھی انہوں نے اپنے بیٹوں سے کہا : ’’اے میرے بیٹو! اللہ نے تمہارے لیے یہی دین پسند کیا ہے۔ لہٰذا تم مرتے دم تک مسلمان ہی رہنا۔‘‘

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1-حضرت ابراہیم (عليہ السلام) وحضرت یعقوب (عليہ السلام) نے الدِّينَ کی وصیت اپنی اولاد کو فرمائی جو یہودیت نہیں اسلام ہی ہے، جیسا کہ یہاں بھی اس کی صراحت موجود ہے اور قرآن کریم میں دیگر مقامات پر بھی اس کی تفصیل آئے گی۔ جیسے ﴿إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الإِسْلامُ﴾ (آل عمران: 19) وغیرہ ”اللہ کے نزدیک دین اسلام ہی ہے۔“