سورة الاعراف - آیت 194

إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ عِبَادٌ أَمْثَالُكُمْ ۖ فَادْعُوهُمْ فَلْيَسْتَجِيبُوا لَكُمْ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

جن لوگوں کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تو تمہاری ہی طرح کے بندے [١٩٢] ہیں۔ اگر تم (اپنے دعویٰ میں) سچے ہو تو ضروری ہے کہ جب تم انہیں پکارو تو وہ تمہیں اس کا جواب دیں

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی جب وہ زندہ تھے ۔ بلکہ اب تو تم خود ان سے زیادہ کامل ہو، اب وہ دیکھ نہیں سکتے، تم دیکھتے ہو۔ وہ سن نہیں سکتے، تم سنتے ہو۔ وہ کسی کی بات سمجھ نہیں سکتے، تم سمجھتے ہو۔ وہ جواب نہیں دے سکتے، تم دیتے ہو۔ اس سے معلوم ہوا کہ مشرکین، جن کی مورتیاں بنا کر پوجتے تھے، وہ بھی پہلے اللہ کے بندے یعنی انسان ہی تھے، جیسے حضرت نوح (عليہ السلام) کی قوم کے پانچ بتوں کی بابت صحیح بخاری میں صراحت موجود ہے کہ وہ اللہ کے نیک بندے تھے۔