سورة الاعراف - آیت 115
قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ نَحْنُ الْمُلْقِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(پھر مقابلے کے وقت) جادوگر کہنے لگے: ’’موسیٰ ! تم ڈالتے [١١٦] ہو یا ہم ڈالیں؟‘‘
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- جادوگروں نے یہ اختیار اپنے آپ پر مکمل اعتماد کرنے کی وجہ سے دیا۔ انہیں پورا یقین تھا کہ ہمارے جادو کے مقابلے میں موسیٰ (عليہ السلام) کا معجزہ، جسے وہ ایک کرتب ہی سمجھتے تھے، کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ اور اگر موسی (عليہ السلام) کو پہلے اپنے کرتب دکھانے کا موقع دے بھی دیا تو اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، ہم اس کے کرتب کا توڑ بہر صورت مہّیا کرلیں گے ۔