سورة العنكبوت - آیت 36

وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَارْجُوا الْيَوْمَ الْآخِرَ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور مدین کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب کو بھیجا۔ انہوں نے کہا : اے میری قوم! اللہ کی عبادت [٥٤] کرو اور آخرت کے دن [٥٥] کی توقع رکھو اور ملک میں فساد نہ مچاتے [٥٦] پھرو۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

فساد نہ کرو اللہ کے بندے اور اس کے سچے رسول شعیب علیہ السلام نے مدین میں اپنی قوم کو وعظ کیا ۔ انہیں اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کا حکم دیا ۔ انہیں اللہ کے عذابوں سے اور اس کی سزاؤں سے ڈرایا ۔ انہیں قیامت کے ہونے کا یقین دلا کر فرمایا کہ اس دن کے لیے کچھ تیاریاں کر لو ، اس دن کا خیال رکھو ، لوگوں پر ظلم و زیادتی نہ کرو ، اللہ کی زمین میں فساد نہ کرو ، برائیوں سے الگ رہو ۔ ان میں ایک عیب یہ بھی تھا کہ ناپ تول میں کمی کرتے تھے لوگوں کے حق مارتے تھے ڈاکے ڈالتے تھے ، راستے بند کر دیتے تھے ، ساتھ ہی اللہ اور اس کے رسول سے کفر کرتے تھے ۔ انہوں نے اپنے پیغمبر کی نصیحتوں پر کان تک نہ دھرا بلکہ انہیں جھوٹا کہا اس بنا پر ان پر عذاب الٰہی برس پڑا ، سخت بھونچال آیا اور ساتھ ہی اتنی تیز وتند آواز آئی کہ دل اڑ گئے اور روحیں پرواز کر گئیں اور گھڑی کی گھڑی میں سب کا سب ڈھیر ہو گیا ۔ ان کا پورا قصہ سورۃ الاعراف ، سورۃ ہود اور سورۃ الشعراء میں گزر چکا ہے ۔