قَالُوا أَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الْأَرْذَلُونَ
وہ کہنے لگے : ''کیا ہم تجھ پر ایمان لائیں حالانکہ کمینے لوگوں [٧٥] نے تمہاری پیروی کی ہے۔
ہدایت طبقاتی عصبیت سے پاک ہے قوم نوح نے اللہ کے رسول کو جواب دیا کہ چند سفلے اور چھوٹے لوگوں نے تیری بات مانی ہے ۔ ہم سے یہ نہیں ہوسکتا کہ ان رذیلوں کا ساتھ دیں اور تیری مان لیں ۔ اس کے جواب میں اللہ کے رسول نے جواب دیا ” یہ میرا فرض نہیں کہ کوئی حق قبول کرنے کو آئے تو میں اس سے اس کی قوم اور پیشہ دریافت کرتا پھروں ۔ اندرونی حالات پر اطلاع رکھنا ، حساب لینا اللہ کا کام ہے ۔ افسوس تمہیں اتنی سمجھ بھی نہیں ۔ تمہاری اس چاہت کو پورا کرنا میرے اختیار سے باہر ہے کہ میں ان مسکینوں سے اپنی محفل خالی کرالوں ۔ میں تو اللہ کی طرف سے ایک آگاہ کر دینے والا ہوں ۔ جو بھی مانے وہ میرا اور جو نہ مانے وہ خود ذمہ دار ۔ شریف ہو یا رذیل ہو امیر ہو یا غریب ہو جو میری مانے میرا ہے اور میں اس کا ہوں “ ۔