سورة الكهف - آیت 107

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

البتہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کی مہمانی فردوس کے [٨٧] باغات سے ہوگی۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

جنت الفردوس کا تعارف اللہ پر ایمان رکھنے والے ، اس کے رسولوں کو سچا ماننے والے ، ان کی باتوں پر عمل کرنے والے بہترین جنتوں میں ہوں گے ۔ بخاری و مسلم میں ہے کہ جب تم اللہ سے جنت مانگو تو جنت الفردوس کا سوال کرو ۔ یہ سب سے اعلی سب سے عمدہ جنت ہے ، اسی سے اور جنتوں کی نہریں بہتی ہیں ۔ (صحیح بخاری:2790) یہی ان کا مہمان خانہ ہو گی ۔ یہ یہاں ہمیشہ کے لیے رہیں گے ۔ نہ نکالے جائیں ، نہ نکلنے کا خیال آئے ، نہ اس سے بہتر کوئی اور جگہ ، نہ وہ وہاں کے رہنے سے گھبرائیں کیونکہ ہر طرح کے اعلی عیش مہیا ہیں ۔ ایک پر ایک رحمت مل رہی ہے ۔ روز بروز رغبت ومحبت ، انس والفت بڑھتی جا رہی ہے اس لیے نہ طبیعت اکتاتی ہے نہ دل بھرتا ہے بلکہ روز شوق بڑھتا ہے اور نئی نعمت ملتی ہے ۔