تَاللَّهِ لَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَىٰ أُمَمٍ مِّن قَبْلِكَ فَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَهُوَ وَلِيُّهُمُ الْيَوْمَ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
اللہ کی قسم! ہم آپ سے پہلے بہت سی امتوں کی طرف رسول بھیج چکے ہیں تو (یہی ہوتا رہا کہ) شیطان انھیں ان کے کرتوت مزین کرکے دکھاتا رہا اور آج بھی شیطان ہی [٦٠] ان (کفار مکہ کا) سرپرست بنا ہوا ہے اور انھیں دردناک عذاب ہوگا
شیطان کے دوست ’ اے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم تسلی رکھیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قوم کا جھٹلانا کوئی انوکھی بات نہیں کون سا نبی علیہ السلام آیا جو جھٹلایا نہ گیا ؟ باقی رہے جھٹلانے والے وہ شیطان کے مرید ہیں ۔ برائیاں انہیں شیطانی وسواس سے بھلائیاں دکھائی دیتی ہیں ۔ ان کا ولی شیطان ہے وہ انہیں کوئی نفع پہنچانے والا نہیں ۔ ہمیشہ کے لیے مصیبت افزا عذابوں میں چھوڑ کر ان سے الگ ہو جائے گا ‘ ۔ قرآن حق و باطل میں سچ جھوٹ میں تمیز کرانے والی کتاب ہے ، ہر جھگڑا اور ہر اختلاف کا فیصلہ اس میں موجود ہے ۔ یہ دلوں کے لیے ہدایت ہے اور ایماندار جو اس پر عامل ہیں ، ان کے لیے رحمت ہے ۔ اس قرآن سے کس طرح مردہ دل جی اٹھتے ہیں ، اس کی مثال مردہ زمین اور بارش کی ہے جو لوگ بات کو سنیں ، سمجھیں وہ تو اس سے بہت کچھ عبرت حاصل کر سکتے ہیں ۔