وَأَصْحَابُ الشِّمَالِ مَا أَصْحَابُ الشِّمَالِ
اور بائیں ہاتھ والے جو ہوں گے تو ان (کی بدبختی) کا کیا کہنا
فہم القرآن: (آیت 41 سے 44) ربط کلام :” اَصْحَابُ الْیَمِیْنِ“ کے بعد ” اَصْحَاب الشِّمَالِ“ کا ذکر۔ یہاں بھی قرآن مجید نے اپنے اسلوب کے مطابق دو فریقوں کا مقابلتاً ذکر کیا ہے۔ پہلے ” اَصْحَابُ الْیَمِیْنِ“ کے بارے میں فرمایا کہ ” اَصْحَابُ الْیَمِیْنِ“ کی خوش بختی کا کیا کہنا ؟ انہیں اللہ تعالیٰ قسم ہا قسم کے انعامات سے نوازے گا اور کھانے کے لیے ہر قسم کے پھل اور پرندوں کا گوشت دیا جائے گا۔ پینے کے لیے ایسے مشروبات دیئے جائیں گے جن میں کسی قسم کی غنودگی اور نشہ نہیں ہوگا۔ ان کے مقابلے میں اصحاب الشمال کے بارے میں فرمایا ہے کہ ” اَصْحَاب الشِّمَالٍ“ کی بد نصیبی کا کیا کہنا؟ وہ شدید ترین آگ کی لو، کھولتے ہوئے پانی اور اور کالے دھوئیں میں پھنسے ہوئے ہوں گے، انہیں نہ ٹھنڈا پانی دیا جائے گا اور نہ ہی پرسکون جگہ میسر ہوگی۔ دوسرے مقام پر فرمایا ہے کہ جب انہیں پیاس لگے گی تونہ صرف انہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا بلکہ جہنم کی پیپ بھی پلائی جائے گی۔ (ابراہیم :16) پیاس کی شدت کی وجہ سے جہنمی پیپ اور کھولتا ہوا پانی پیئیں گے اسی سورت میں ذکر کیا ہے کہ پیاس کی شدت کی وجہ سے جہنمی اس طرح کھولتا ہوا پانی پئیں گے جس طرح پیاسا اونٹ پانی پیتا ہے۔ (الواقعہ : 54، 55) مسائل: 1۔ بائیں طرف والوں کابراحال ہوگا۔ 2۔ بائیں جانب والوں کو نہ ٹھنڈا پانی ملے گا اور نہ ہی وہ آرام پائیں گے۔ 3۔ بائیں طرف والے آگ کی لپیٹ، کھولتے ہوئے پانی اور کالے دھوئیں سے دوچار ہوں گے۔ تفسیر بالقرآن: بائیں طرف والوں کی مختلف سزائیں : 1۔ آنتوں اور کھالوں کا بار بار جلنا۔ (النساء :56) 2۔ ان کی کی کھال کا بار بار بدلہ جانا۔ (الحج :20) 3۔ کانٹے دار جھاڑیوں کا کھانادیا جانا۔ (الغاشیہ :6) 4۔ کھانے کا گلے میں اٹک جانا۔ (المزمل :13) (الانعام :70) (النبا :25) (الحج :19) (الحج : 21، 22) (بنی اسرائیل :97) (الواقعہ :42)